طرابلس،یکم جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)لیبیا کی وفاقی حکومت نے معزول شدت پسند قطر نواز مفتی الصادق الغریانی کے دفتر کا تمام سامان ضبط کرنے کے بعد اسے سیل کردیا ہے۔رپورٹ کے مطابق مفتی الغریانی اپنے دفتر سے لیبیا کی سیاسی اور عسکری قیادت کے خلاف پرتشدد کارروائیوں پر اکسانے کے فتوے صادر کرتے رہے ہیں اور ان کا یہ دعویٰ رہاہے کہ انہیں قطر کی طرف سے مالی اور سیاسی مدد ملتی رہی ہے۔طرابلس میں عالمی سطح پر غیرتسلیم شدہ غویل حکومت کے ماتحت مفتی صادق الغریانی کے مبینہ طور پر اخوان المسلمون کے ساتھ بھی تعلقات رہے ہیں۔ وہ لیبیا کی قومی فوج اور سیاسی رہ نماؤں کے خلاف اشتعال انگیز فتوے صادر کرنے اور حکومت وفاق کی ریاستی کونسل کے خلاف پرتشدد پر اکسانے والے بیان جاری کرنے میں ملوث رہے ہیں۔
قطر کی طرف داری کی وجہ سے مفتی صادق الغریانی کو لیبیا میں سوشل میڈیا پر طنزا مفتی مصر کا لقب بھی دیا گیا۔ یہ اس بات با اعتراف ہے کہ دوحہ لیبیا میں جاری محاذ آرائی میں انتہا پسند ملیشیاؤں کی لا محدود مدد کرتا رہا ہے۔لیبیا کی حکومت کی طرف سے قطر نواز مفتی کے دفتر کو ایک ایسے وقت میں سیل کیا گیا ہے جب قطر اور اس کے پڑوسی خلیج ملکوں کے درمیان کشیدگی پائی جا رہی ہے۔ قطر پرالزام ہے کہ وہ انتہا پسند تنظیموں کی پشت پناہی کرنے کے ساتھ ساتھ دوسرے عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتا رہا ہے۔